Saturday 11 March 2017

مرکز تحقیقات التراث الاسلامی قصور پاکستان: تاریخ اہل حدیث (جنوبی پنجاب)ایک عظیم کارنامہ کی تف...

مرکز تحقیقات التراث الاسلامی قصور پاکستان: تاریخ اہل حدیث (جنوبی پنجاب)ایک عظیم کارنامہ کی تف...:                         السلام علیکم ورحمةاللہ وبرکاتہ۔۔۔۔۔۔خاک سار تاریخ اھل حدیث جنوبی پنجاب پے جو کام کر رھا ھے۔اس کی کچھ تفصیل اللہ کے...

تاریخ اہل حدیث (جنوبی پنجاب)ایک عظیم کارنامہ کی تفصیل

                        السلام علیکم ورحمةاللہ وبرکاتہ۔۔۔۔۔۔خاک سار تاریخ اھل حدیث جنوبی پنجاب پے جو کام کر رھا ھے۔اس کی کچھ تفصیل اللہ کے فضل سےآپ کے سامنےرکھتا ھوں۔یہ پورا خطہ کئی صدیاں پیشتر سندھ کا حصہ تھا۔۔اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وسلم تابعین اور تبع تابعین اور محدثین رحمہم اللہ تعالی کی آمد کےاجلے نقوش بھی اس پورے وسیع وعریض علاقے کے چپے چپے پر پھیلے ھوئے ھیں۔۔712ءمیں محمد بن قاسم رحمہ اللہ ملتان آئے تو ان کے ساتھ مکہ وحجاز مقدس اور عراق وشام سے تعلق رکھنے والے نامور اصحاب الحدیث اورشیوخ اھل حدیث بھی تشریف لائے اوران میں سے متعدد دعوتی مشن کی غرض سے انھی علاقوں میں ھی اقامت گزیں ھو گئے۔اس کے ”حوالے“  باقاعدہ تاریخ کی بڑی کتابوں میں موجود ھیں۔۔جنوبی پنجاب اپنے دامن میں  بڑے مشہور اضلاع رکھتا ھے۔۔ جن میں سابق ریاست بہاول پور،سابق ریاست ملتان،بہاول نگر،رحیم یار خان،وھاڑی،مظفر گڑھ، لیہ،ڈیرہ غازی خان،راجن پور،ڈیرہ اسماعیل خان،جھنگ،خانیوال،شامل ھیں۔۔ان اضلاع کی ھر تحصیل میں بے شمار ایسے جید علماء وشیوخ ھو گزرے ھیں۔۔جنہوں نے دعوت اھل حدیث کے احیا کے لئے معرکةالاراء کارھائے نمایاں سرانجام دئیے۔۔انھوں نے قرآن مجید کی تفاسیر اور احادیث مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کی شروحات لکھیں۔۔تبلیغی میدان میں مثالی کام کیا۔تحریری میدان میں اگر ان حضرات کی فکر کا مطالعہ کیا جائے تو تاریخ اھل حدیث کے نادر نمونے سامنے آ سکتے ھیں۔۔جنوبی پنجاب میں کتاب وسنت کی دعوت کو عام کرنے اور مدارس کے قیام میں محدث ھند حضرت میاں سید نذیر حسین دھلوی رحمہ اللہ کےنامور تلامذہ کی   علمی،تحقیقی اور تدریسی خدمات کبھی گہنائی نہیں جا سکتیں۔۔چند نام دیکھئے:مولانا عبدالحق ملتانی۔مولانا عبد التواب ملتانی۔مولانا عبدالعزیزڈیروی۔مولاناعبدالواحد الہاشمی(احمد پورشرقیہ).مولانا تاج محمد(جام پوری).مولانا خواجہ عبد القادر دہلوی(رحیم یارخان).مولانا محمد احمد(بہاول پور).مولانا عبد العزیز ملتانی۔مولاناقادر بخش ریاستی۔مولانا عبد الرحیم امرتسری(احمد پور شرقیہ)رحمہم اللہ تعالی وغیرھم میاں صاحب مرحوم کے تلامذہ کے صرف چند نام ھیں۔۔لیکن افسوس سوائے چند ایک کے باقی کسی عظیم ھستی کا تذکرہ آج تک مرتب ھی نہیں کیا گیا۔۔میاں صاحب کے ان تلامذہ کے علاوہ جنوبی پنجاب کے تقریبا ایک ھزار سے زائد علمائے کرام وشیوخ کی علمی وتبلیغی خدمات پر کام کی اشد ضرورت تھی۔۔میں نے جب ان رجال حدیث کو ہدف بنا کر کام کرنا چاھا تو معلوم ھوا۔۔کہ علمائے عظام چوں کہ بہت زیادہ ھیں اس لئے ہر تحصیل پر الگ الگ کام کی ضرورت ھے ۔ تاریخ اھل حدیث جنوبی پنجاب کے متعلق مختلف موضوعات پر تفصیلی محنت کی صورت میں لگ بھگ ایک سو(100) کتابیں ان شاءاللہ معرض وجود میں آسکتی ھیں۔۔یہ بات میں محتاط اندازے کے طور پر عرض کر رھا ھوں۔۔ان میں سے بعض ایسے مرحومین اور موجودین  علمائے کرام ھیں جن کی خدمات الگ کتابی صورت میں مرتب کی جانی چاہئے۔اس کام کے لئے کافی سارے وسائل کی ضرورت ھے۔میں کم وبیش سولہ برس سے  تنہا کام کر رھا ھوں۔ جماعت کےبڑے لوگ اور بڑے ادارے اپنے اپنے انداز میں مصروف عمل ھیں لیکن اس پورے خطے کی تاریخ اھل حدیث کی ترتیب واشاعت بدقسمتی سے کسی کا بھی ایجنڈا نہیں ھے۔۔افسوس تو اس المیہ پر ھے کہ بعض الناس تو یہ کہتے ھیں:کہ تاریخ کو احاطہ تحریر میں لانے کی کوئی ضرورت نہیں،بس جو قوم گزر گئی تو بس گزر گئی ان کا معاملہ اللہ کے سپرد ھو گیا۔“بے شبہ ان کا معاملہ اللہ کے سپرد ھے ۔۔لیکن  مستقبل میں دعوت اسلام کو درپیش چیلنجز کا جواب دینے کے لئے ان تذکار کا لکھنا بے حد ضروری ھے۔ کیوں کہ آج صحابہ کرام اور ان کے بعد کے محدثین کے احوال اور دینی خدمات لکھی گئی ھیں تو ھم لوگوں کو پڑھ کر سناتے ھیں اس سے ھمیں نشان منزل کا حصول ھوتا ھے۔الحمد للہ بطور تحدیث نعمت عرض کر رھا ھوں کہ اس پورے خطے میں تاریخ اھل حدیث کے متعلق جس قدر آثار پائے جاتے ھیں میرے علاوہ کسی دوسرے کے پاس کچھ خاص مواد ھے اور نہ اس قدر معلومات۔واللہ اعلم۔۔۔۔میری مجوزہ چند کتابوں کے نام یہ ھیں۔1۔جنوبی پنجاب میں اھل حدیث کی آمد۔2۔جنوبی پنجاب کے اھل حدیث خدام قرآن.3۔جنوبی پنجاب میں اھل حدیث کی صحافت۔4۔جنوبی پنجاب میں اھل حدیث کی سرگزشت۔5۔جنوبی پنجاب میں اھل حدیث کے مدارس۔6۔تحریک ختم نبوت میں علمائے اھل حدیث جنوبی پنجاب کی خدمات۔7۔جنوبی پنجاب میں حضرت میاں سید نذیر حسین دھلوی رحمہ اللہ۔8۔گلستان کتاب وسنت(ملتان کے علمائے حدیث کا تذکرہ)۔9۔چمنستان کتاب وسنت(ڈیرہ غازی خان کے علمائے حدیث کا تذکرہ)۔10۔دبستان کتاب وسنت(خانیوال کے علمائے حدیث کا تذکرہ)۔11۔بوستان کتاب وسنت(مظفرگڑھ کے علمائے حدیث کا تذکرہ)۔12۔تذکرہ شیخ الحدیث مولانا عبد الرزاق فاروقی رحمہ اللہ۔13۔حیات بہاول پوری رحمہ اللہ(پروفیسر حافظ عبد اللہ بہاول پوری رحمہ اللہ کی علمی خدمات)۔14چنگوانی علمائے حدیث۔15۔مشہدی خاندان۔16۔ڈاکٹر عبد الرشید اظہر شہید رحمہ اللہ۔17۔مولانا مفتی عبد الرحمان الرحمانی رحمہ اللہ۔18۔شیخ الحدیث مولانا محمد علی السعیدی رحمہ اللہ۔19۔مولانا عبد الرزاق سلفی عنایت پوری رحمہ اللہ کی علمی خدمات۔20۔مولانا محمد عبد اللہ السلفی رحمہ اللہ(کوٹ ادو والے)۔21۔شیخ الحدیث مولانا محمد رفیق الاثری جلال پوری حفظہ اللہ۔22۔بطل حریت مولانا قاری عبد الوکیل صدیقی خان پوری رحمہ اللہ۔23۔مشاھیر علمائے اھل حدیث احمد پور شرقیہ۔24۔داعی توحید وسنت مولانا عبد المتین جھنگوی رحمہ اللہ۔25۔تراجم علمائے اھل حدیث وھاڑی۔26۔تذکرہ علمائے اھل حدیث علی پور۔28۔کاروان عمل بالحدیث(میاں والی کے علماء حدیث کا تذکرہ)۔29۔قافلہ اھل حدیث(میاں چنوں کے علمائے حدیث کا تذکرہ)۔30۔اقلیم حدیث کے سخن ور(تذکرہ عمائے اھل حدیث چشتیاں)۔31۔کاروان اھل حدیث(تذکرہ علمائے اھل حدیث کوٹ ادو)۔32۔بھکر کے اھل حدیث علماء۔33۔بزم حدیث کے چراغ(تذکرہ علمائے اھل حدیث بہاول نگر)۔34۔تذکرہ علمائے اھل حدیث بہاول پور۔35۔کاروان اسلاف(تذکرہ علمائے اھل حدیث رحیم یار خان)۔36۔خان پور کے رجال حدیث۔37۔تاریخ اھل حدیث لیاقت پور۔38۔اقلیم فکرونظر(تذکرہ علمائے حدیث علی پور)۔39۔تاریخ اھل حدیث منڈی یزمان۔40۔تذکرہ علمائے اھل حدیث راجن پور۔41۔شیخ الاسلام علامہ ابو محمد عبد الحق الہاشمی رحمہ اللہ۔۔42۔جنوبی پنجاب میں اھل حدیث کی سیاست۔جنوبی پنجاب کی تاریخ اھل حدیث کے متعلق میری یہ زیر طبع چند کتابوں کے نام ھیں۔۔جن کی تکمیل کے لئے مجھے وسائل کی بہت ضرورت ھے۔۔میں کبھی کبھی سوچتا ھوں کہ کاش جماعت مجھے اپنی کفالت میں لے لیتی اور میں ان کتب کی تکمیل کے لئے دور دراز کے سفر کر کے ان کتابوں میں مذکور علمائے کرام کے مزید حالات وافکار اور  مخفی خدمات کے نقوش تلاش کرسکتا تاکہ جامع مانع قسم کے ارمغان مرتب ھو سکیں۔۔میں خود پچھلے تین سال سے بیمار چلا آ رھا ھوں۔شوگر بلڈ پریشر وغیرہ نے میری حالت  کافی خراب کر دی ھے۔کبھی یہ بھی خیال آتا ھے کہ دن بدن گرتی صحت کی وجہ سے پتا نہیں میں اپنے ان سارے علمی مشاغل سے سبکدوش ھو بھی پاٶں گا یا نہیں۔۔۔۔؟؟؟؟ یہاں ایک بات کا ذکر بھی ضروری ھے کہ مورخ اھل حدیث مولانا محمد اسحاق بھٹی رحمہ اللہ کے حالات اور علمی آثار پر تفصیلی کام میرا کیا ھوا ھے۔”ارمغان مولانا محمد اسحاق بھٹی رحمہ اللہ “ کے عنوان سے بڑے سائز کی 950صفحات کی ایک کتاب بھی شائع ھو چکی ھے۔ذلک فضل اللہ یوتیہ من یشاء۔ایک وہ دور تھا جب جنوبی پنجاب میں اھل حدیث کی صحافت کا نام ونشان نہ تھا ۔مجھے اللہ نے توفیق بخشی اپریل 2002ء میں ماہ نامہ مجلہ ”تفہیم الاسلام“ کا اجراء کیا جس نے علاقائی سطح پر  علمی اور ادبی صحافت نیز تاریخ کے  بعض نمایاں خدوخال کو محفوظ کرنے میں بھی اھم کردار ادا کیا۔۔تفصیل کا یہ موقع نہیں ھے۔اب تک اس کے 150 شمارے شائع ھو چکے ھیں۔۔نامساعد مالی وسائل کی وجہ سے میگزین کا سلسلہ بھی رکتا ھوا محسوس ھو رھا ھے۔۔ھمارا پورا خطہ قادیانیوں کی کفریہ ارادوں اور  تلبیسی چالوں کا مرکز بنا ھوا ھے۔ جنوبی پنجاب میں جس شرکیہ مذھبی کلچرکا چرچا آپ سنتے رہتے ھوں گے،اس کا رد بہت ضروری ھے اس سلسلے میں مجلہ ”تفہیم الاسلام“  کے ذریعے ھم دعوتی وتبلیغی قسم کے  مضامین چھاپ کر تقسیم کر رھے ھیں۔۔ اس کے علاوہ ”شرکیہ کلچر  اور بدعتی افکار “ کے رد میں یہاں کے لوگوں کی ذہنی سطح کے مطابق دیگر موضوعات پرآسان فہم  کتب بھی لکھ رھا ھوں۔۔جن میں سے چند کتب چھپ بھی گئی ھیں۔۔نام یہ ھیں:1۔”پیام مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کی کرنیں“۔2۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے متعلق مستشرقین کے اعترافات“ 3۔”موضوعات القرآن فی توحید الرحمان “۔ چند کتب اشاعت کی منتظر ھیں کوئی اللہ کا بندہ ان کی اشاعت کی ذمہ داری اٹھا لے تو ان شاءاللہ عند اللہ عظیم اجر کے مستحق ٹھریں گے ۔۔ان کے نام ملاحظہ فرمائیں :منہاج التوحید۔جواہر التوحید۔فیضان توحید۔پیام قرآن کی کرنیں۔جواہر الحدیث۔وغیرہ۔خطے میں ھمارے جو دعوتی پراجیکٹ چل رھے ھیں ان کو سپورٹ کرنے کی کافی ضرورت ھے ورنہ یہ سارا دعوتی سیٹ اپ ختم ھی ھو جائے گا۔اللہ تعالی سے دعا ھے کہ وہ مالک کائنات ھمارے حال پے رحم فرمائے اور ھماری  دینی کدوکاوش کو قبول فرمائے اور ھمیں صرف اپنے در کا فقیر بنائے رکھے۔۔ اللہ تعالی آپ کا اور میرا ھمیشہ  حامی وناصر رھے۔ آمین۔۔اخوکم فی الدین۔حمید اللہ خان عزیز۔ ایڈیٹر:ماہ نامہ مجلہ”تفہیم الاسلام“۔ توحید منزل محلہ رحمان آباد(شکاری)احمد پور شرقیہ ضلع بہاول پور۔ پنجاب۔پاکستان۔.
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تاریخ اہل حدیث جنوبی پنجاب کے مولف کا تعارف
میرا مختصر تعارف :حمید اللہ خان عزیز۔۔ولدیت عبد الخالق خان عزیزمرحوم ۔سلسلہ نسب کئی واسطوں سے حضرت عمر بن عبد العزیز رحمہ اللہ سے جا ملتا ھے۔والد محترم مرحوم دین کے خادم کاروباری آدمی تھےجماعتی امور میں ھمیشہ  پیش پیش رہتے۔مولانا غلام اللہ خان اور شیخ الحدیث مولانا عبد الرزاق فاروقی رحمہم اللہ سے دینی علوم وفنون حاصل کئے ۔اسی طرح میرے دادا مرحوم مولانا فیض اللہ خان عزیز ،مولانا عبد الوھاب دھلوی اور مولانا احمد الدین گھکڑوی رحمہم اللہ کے تلامذہ میں سے تھے۔  جماعت اھل حدیث کے مقامی امیر رھے۔ ان کا گھر علماۓ اھل حدیث کی آمد کا مرکز بنا رہتا۔۔تاحیات اکابر جماعت سے ان کے قریبی تعلقات قائم رھے۔میری دینی تربیت میں ان کا کردار زیادہ ھے۔میں نے مختلف مدارس میں تعلیمی مراحل طے کئے۔معہد الشریعہ کوٹ ادو۔جامعہ محمدیہ خان پور اسی طرح جامعہ البدر بھاول پور بھی کچھ عرصہ پڑھتا رھا۔۔جامعہ محمدیہ عنایت پور میں مولانا عبد الرزاق سلفی عنایت پوری رحمہ اللہ سے ایک سال پڑھنے کے دوران والد محترم کی وفات ھو گئی اور پھر مزید تعلیم کا حصول  رک گیا۔۔ اور یوں کسی درسگاہ کی فراغت کا سرٹیفیکٹ باقاعدہ حاصل نہ کر سکا۔۔ دوران  تعلیم الحمد للہ خطبات جمعہ دینے کا سلسلہ شروع ھوا جو تاحال جاری وساری ھے۔میں نے اپنے ذاتی مطالعے  اور مقامی علمائے کرام علامہ مولانا عبد اللہ خان۔مولانا حضوراحمد،مولانا محمدابراھیم ترمنی رحمہم اللہ تعالی اور مفتی سراج احمد حفظہ اللہ سے دینی علوم  بالخصوص  تفسیر قرآن کے موضوع  پر کافی استفادہ کیا۔۔مجھے دو دفعہ تفسیر القرآن کے دورہ جات میں بھی شمولیت کا موقع ملا۔میری ایک کتاب :”موضوعات القرآن فی توحید الرحمان“اصل میں قرآن مجید میں مذکور مقامات توحید کا تفصیلی اشاریہ ھے۔اس سے میری اس موضوع سے دلچسپی کا اندازہ بھی لگایا جا سکتا ھے۔۔”تفہیم الاسلام“ میں بھی کچھ عرصہ درس قرآن اور درس حدیث لکھتا رھا۔۔مجھے زیادہ رغبت رجال حدیث پر لکھنے میں ھے۔۔اور میں زیادہ تر اسی موضوع پر ھی لکھتا ھوں۔آئندہ بھی اسی پر لکھوں گا۔ ان شاءاللہ۔کالج کی تعلیم بی اے۔ بی ایڈ ھے۔۔جب کہ ایم اے اردو کی تیاری کر رھا ھوں ۔اس کے بعد اگر صحت نے اجازت دی تو اسی میں ایم فل ،پی ایچ ڈی اور پھر ایم اے اسلامیات کروں گا۔۔لیکن سچی بات یہی ھے۔طبعیت مختلف عوارضارت میں گھرے رہنے کی وجہ سے اب نکالتی نہیں ھے۔۔اتنے پڑھے کو ہی میں کافی سمجھوں تو بہتر ھے۔میرے برادر اکبر مولانا حفیظ اللہ خان عزیز ایک محقق عالم دین ھیں۔۔مجھے مسلسل ان کی علمی سرپرستی اور رھنمائی حاصل ھے۔۔اس لئے لکھنے پڑھنے کے دوران درپیش بعض علمی مسائل بفضل اللہ ان کی وجہ سے حل ھو ھی جاتے ھیں۔۔الحمد للہ میرے مختلف عنوانات پر کم و بیش پانچ ہزار سے بھی زائد صفحات ھیں۔۔جو مختلف مقامی اور قومی اخبارات وجرائد میں شائع ھو چکے ھیں۔۔ میں تو دینی خدمت کے جذبے سے کام کرتا رھا۔۔لیکن اچانک پتا چلا کہ میں اندر اندر سے تو  سخت بیمار ھوچکا ھوں ۔شوگر بلڈ پریشر اور ھارٹ کے مسائل پیدا ھو گئے۔۔میرا عزم برقرار ھے۔”تاریخ اھل حدیث جنوبی پنجاب پے جس قسم کا کام میں نے کیا ھے یا ابھی آگے کرنا ھے ۔۔ایسا کام پہلے نہیں ھوا۔۔تاریخ اھل حدیث وافکار اھل حدیث پر لکھے ھوئے میرے مقالات کو ذہبی دوراں مولانا محمد اسحاق بھٹی رحمہ اللہ نے اپنی بعض کتابوں میں میرے حوالے سے درج کیا ھے۔۔اللہ تعالی سے دعا ھے کہ ھمیں جب تک زندہ رکھے ایمان وتوحید کی سلامتی کے ساتھ زندہ رکھے اور جب موت دے تو سعادت وایمان پر ھی دے۔ آمین۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اس تاریخی کام کو منصہ شہود پر لانا ہے ان شاء اللہ تاریخ سے سے دلچسپی رکھنے والے لاکھوں ہیں ۔
اس پروجیکٹ کی سرپرستی،مصنف سے ہمدردی اور ان کتب کو شائع کرنا ہے ان شاء اللہ ۔
چند مخلص ساتھیوں کی تلاش ہے جو اس کو عام کرنے میں ہمارا ساتھ دیں ۔
الداعی الی الخیر:محمد ابراہیم بن بشیر الحسینوی 
0092 3024056187وٹس اپ:

Thursday 2 March 2017

میاں نذیر حسین محدث دہلوی رحمہ اللہ کا آخر خط


ایک سو چوہترواں(۱۷۴)خط باطلاع بیماری و نصائح آخری

بسم اللہ الرحمن الرحیم از عاجز محمد نذیر حسین بمطالعہ گرامی مولوی سید عبدالعزیزی صمدنی سلمہ ربہ السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ کے بعد واضح ہو کہ مسرت نامہ آیا ۔آپ کے چلے جانے کے بعد رات ہی میں میری طبیعت خراب ہو گئی کچھ مفرح کھانے سے میری طبیعت ٹھہری اور اس ٹھہر جانے سے اب تو چلا جانا ہی اچھا ہے ۔اور خوب پڑھا لیا ۔اور کتاب اللہ و سنت نبوی ﷺ کی خدمت کر لی ۔اللہ تعالی و رسول اللہ ﷺ کے احکام کی بخوبی تبلیغ کی اور اب کوئی تمنا اس دنیائے فانی میں باقی نہیں رہی ہے ۔ہاں البتہ جل شانہ کے دربار حق جانے کے لیے فقیر تیار ہے ۔اور وہ ہی ان شاء اللہ تعالی میری آرزو پوری کرے گا۔تم سب لوگ ہمیشہ زندہ و کامران رہو اور میرا ضعفِ دماغ اور میرا موجودہ حال مجھ سے کہہ رہا ہے کہ آپ لوگ شاید آئندہ مجھے نہ دیکھ سکیں گے ۔خیر خوش رہو ۔بڑی عمر پاؤ۔تاکہ اور اشاعت کلمۃ الحق میں مصروف رہو اور اب اللہ کے سپرد تم کو کرتا ہوں ۔اللہ تعالی تم سب کا حافظ وناصر ہے ۔اور میرے لیے ہر وقت اور ہمیشہ ہمیشہ میری مغفرت کے لیے اپنی اپنی دعاؤں سے یاد کرتے رہنا۔اب تو قوائے جواب دے چکے ۔آئندہ شاید تمہیں کسی خط کا جواب نہ ہی مل سکے گا۔فقط۔والسلام خیر الختام ۔

Sunday 26 February 2017

(اذان سن کر خواتین کا سر ڈھانپنا ۔(از ابراہیم بن بشیر الحسینوی



گزشتہ شمارے میں ہم نے سوالات کے جواب میں اس پر مختصرا عرض کیا تھا کہ اذان کی آواز سن کر ننگے سر ڈھانپنا ضروری سمجھنا درست نہیں ۔اس مسئلہ پر محترم نوید جج صاحب نے ناچیز سے محترم المقام سردار محمد شریف سوہڈل حفظہ اللہ کی معیت میں کچھ بحث کی اور پھر ہم نے کئی ایک علماء کرام سے بھی اس مسئلہ پر بحث کی تو اس کا خلاصہ یہ نکلا :
اذان کے وقت سر ڈھانپنا ضروری نہیں ہے ۔
دور نبوی ﷺ میں صحابیات میں سے کسی سے اس کی کوئی مثال نہیں ملتی اور کوئی شرعی دلیل بھی موجود نہیں جس سے ضروری سمجھا جائے ۔
انسانوں کو بہت سی حالتوں میں اذان سننا پڑتی ہے مثلا پیشاب کرتے وقت ،غسل کرتے وقت ،میاں بیوی کے صحبت کی حالت میں ،کام کرتے ہوئے،پیدل چلتے ہوئے ،گاڑی چلاتے ہوئے ،کتاب کا مطالعہ کرتے ہوئے ،نماز ادا کرتے ہوئے ،سوتے ہوئے ،کسی سے بات کرتے ہوئے ۔سر پر بوجھ اٹھاتے ہوئے وغیرہ ۔تو اذان ہونے کی حالت میں ان تمام کاموں کو کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے ۔اگر کوئی حرج ہوتا تو شریعت میں اس سے منع کر دیا جاتا ۔
آداب اور احترام مسنون ثابت ہیں ۔اپنی طرف سے کسی چیز کو آداب میں شمار کرنا پریشانی کے سوا کچھ نہیں ہے ۔اذان کے مفصل احکام شریعت نے بیان کیے ہیں ۔انھیں تسلیم کرنا اور ان کے مطابق عمل کرنا کافی ہے ۔یہ ایک مصنوعی ادب ہے ۔اس کی اللہ کے ہاں کوئی حیثیت نہیں ہے ۔اگر حیثیت ہوتی تو حکم ہوتا کہ اذان سن کر اپنے سر ڈھانپ لیا کرو۔ایسا نہیں ہے ۔شریعت کے مسائل میں بہت نزاکت اور احتیاط ہے ۔اذان کا ادب کون متعین کرے گا شریعت یا ہم؟صرف اللہ تعالی اور اس کے رسول ﷺ ہی ادب متعین کریں گے ۔
بس اسے خواتین کے اپنے آداب و مروت کی حد تک رہنے دیا جائے اس کو اسلام کی طرف منسوب کرنا درست نہیں اگر کوئی عورت اس طرح کرتی ہے تو ہم اس پر پابندی عائد نہ کریں کہ اس طرح نہ کیا کر ۔اور اسے شرعی فرض اور تعبدی بہر حال نہیں کہا جاسکتا ۔
لوگوں کے اپنے بنائے ہوئے آداب کی لمبی فہرست ہے اور پھر مختلف قبائل میں مختلف آداب دیکھنے کو ملتے ہیں ۔قرآن و حدیث مکمل دین ہے اسی کی پیروی میں کامیابی ہے ۔ورنہ مصنوعی آداب ہی نظر آئیں گے اللہ اوراس کے رسول ﷺ کے مقرر کردہ آداب کافی نہ سمجھے جائیں گے جو کہ درست نہیں ۔

Friday 24 February 2017

سلفی ریسرچ انسٹیٹیوٹ برمنگھم ،لاہور کی ویب سائٹس

سلفی ریسرچ انسٹیٹیوٹ برمنگھم ،لاہور کی مطبوعہ کتب

ہماری درج ذیل کتب مطبوع ہیں ۔
رسالہ نجاتیہ در عقائد حدیثیہ از امام محمد فاخر زائر الہ آبادی رحمہ اللہ 
اصول السنہ از امام حمیدی رحمہ اللہ 
مجموعہ مقالات اصول السنہ از امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ 
عقیدۃ السلف واصحاب الحدیث از امام صابونی رحمہ اللہ
نصیتیں میرے اسلاف کی حصہ اول از ابراہیم بن بشیر الحسینوی 
تخریج و تحقیق کے اصول و ضوابط از ابراہیم بن بشیر الحسینوی 
نکاح و طلاق کے اصول وضوابط از محمد احسان الحق شاہ ھاشمی 
ہماری یہ کتب پاکستان کے ہر مکتبہ ہر دستیاب ہیں ۔
لاہور میں ہمارے ڈسٹری بیوٹر کتاب سرائے اور مسلم پبلی کیشنز ہیں ۔
الحمدللہ کئی ایک ہماری کتب مطبوع ہیں ۔

یتیموں کی کفالت کی اہمیت

آج کا یتیم کل کا جوان ہوگا اور یہ حقیقت ہے کہ بچپن میں بچہ جن محرومیوں اور احساس کمتری کا شکار ہوتا ہے اُس کا ازالہ ممکن نہیں ہوتا اور یہ محرومیاں اُس بچے کے مستقبل پربری طرح اثر انداز ہوتی ہیں۔ اس لئے ہمارا فرض بنتا ہے کہ یتیم بچہ ،جو ملک و قوم کا وارث بننے جا رہا ہے، اِسے زیادہ سے زیادہ شفقت و محبت سے نوازیں۔ا گر بچپن میں یتیم کو آوارہ چھوڑ دیا گیا اور اس نے غلط تربیت پائی تو یہ اپنے معاشرے کے لئے مفید شہری ثابت ہونے کی بجائے خطرہ بن جائے گا۔
مسلم معاشرے میں یتیم کا مرتبہ اور مقام کسی سے ڈھکا چھپا نہیں۔ اِسلام نے جن اعمال کو بہت واضح طور پر صالح اعمال قرار دیا ہے ان میں یتیمو ں اور مسکینوں کی مدد کو ترجیح دی گئی ہے۔
قران پاک میں ارشاد ہے کہ، ’’اللہ تمہیں ہدایت کرتا ہے کہ یتیموں کے ساتھ انصاف پر قائم رہو اور جو بھلائی تم کرو گے وہ اللہ کے علم سے چھپی نہ رہ سکے گی۔‘‘(النساء ۔127)
نبی مہربان ﷺ خود بھی ایک یتیم تھے اور اسی لئے جہاں آپﷺ اوروں کے ساتھ صلہ رحمی ، عدل، پاک دامنی، صداقت و درگزر کا پیکر تھے۔ وہاں مسکینوں ، بیواؤں اور خصوصاً یتیموں کے لئے سب سے بڑھ کر پیکرِ ضود سخا تھے۔

حضور اکرمﷺ نے فرمایا کہ ،’’مَیں اور یتیم کی کفالت کرنے والا جنت میں اس طرح(قریب) ساتھ ہوں گے ‘‘۔(اور آپ نے اپنی شہادت اور بیچ والی انگلی سے اشارہ کیا)بخاری شریف ہمیں احساس کرنا اور یہ دیکھنا ہے کہ ہمارے رشتے داروں میں ،اہل محلہ ، علاقے اور شہر میں کوئی بے سہارا یتیم تو نہیں۔موسم کی شدت برادشت کرتا ، کھڑکی سے سکول جاتے بچوں کو تکتا ، کسی ورکشاپ پر کام کرتا یا کسی چوراہے پر پھول بیچتا کوئی ایسا معصوم، جس تک الخدمت کفالت ِ یتامیٰ پروگرام کا پیغام نہ پہنچا ہو۔ مسلم معاشرے کے لئے ہر یتیم بچہ رنگ، نسل اور مذہب کی تمیز کے بغیر اپنے ہی بچوں کی طرح عزیز ہے ۔ انسان تو نیت اور ارادہ کر کے ہی اللہ کی خوشنودی کا حقدار بن جاتا ہے، جبکہ بڑے سے بڑا اور چھوٹے سے چھوٹا کام بھی اللہ کی مرضی کے بغیر انجام نہیں پا سکتا اس لئے کارِ خیر میں خلوصِ نیت اور عزم ِ مصمم سے شریک ہو کر دُنیا و آخرت کی فلاح اور نجات کا سامان کیوں نہ اکھٹا کیاجائے۔ابن حنبل انٹر نیشنل ٹرسٹ معاشرے میں ایک مثبت رویے کو پروان چڑھا رہی ہے۔ اپنی مدد آپ کے تحت۔ آیئے آپ بھی صرف 3,000 روپے ماہانہ اور 36,000 سالانہ کے زر تعاون سے کسی یتیم کے خوابوں کی تعبیر کیجئے اور مسکراہٹ کا باعث بنیں۔(منقول

زیر کفالت امجد جاوید مرحوم کی فیملی

زیر کفالت خاندان کی تفصیل 
مرحوم امجد جاوید بن برکت علی 
ایڈریس:وارڈ نمبر 3 محلہ خاص الہ آباد ،تحصیل چونیاں ،ضلع قصور
شناختی کارڈ نمبر:3510199897791
خاندان نمبرfj5j7s
تاریخ پیدائش :1976
تاریخ وفات:8دسمبر 2016
مرحوم کی  بیوہ اور بچوں کے ضروری کوائف
بیوہ :فرزانہ بی بی 
شناختی کارڈ نمبر 3510151409598
 عادل جاویدولد امجد جاوید  
عدنان جاوید ولد امجد جاوید 
حناء امجد جاوید ولد امجد جاوید
محمد ارمان ولد امجد جاوید 
محمد زین ولد امجد جاوید

تمام بچے زیر تعلیم ہیں اور کوئی بھی کمانے والا نہیں ہے ۔
ضروریات :
خشک راشن 
بچوں کے تعلیمی اخراجات 
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مستقل گھر بھی نہیں ہے ان شاء اللہ اس فیملی کو گھر بھی بنا کر دیا جائے گا ۔
معاونین اپنے تعاون بھیجنے کے لیے اس پر کلک کریں 

کفالۃ الیتامی کے مقاصد اور طریقہ کار

بسم اللہ الرحمن الرحیم 
ہم نے توفیق الہی سے یتیم اور مستحق افراد کی کفالت کرنے کی ادنی سی کوشش کی ہے اللہ تعالی اسے قبول فرمائے ۔
اس کے مقاصد درج ذیل ہیں ۔
اللہ تعالی کی رضا کا حصول 
مستحق یتیم افراد کی گزر بسر کے لیے ان کے ساتھ تعاون 
بے روز گاری اور مہنگائی کے اس دور میں یتیم افراد کے دکھ سکھ میں شریک ہونے کی ادنی سی کوشش۔
اور ان کی بہترین دینی اور دنیاوی تعلیم کا معقول انتظام 
جو بھی یتیم اپنی کفالت کی ذمہ داری ہمیں دینا چاہتا ہے وہ درج ذیل چیزیں ہمیں بھیجے ۔
والد کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ
بچوں کا بے فارم 
زوجہ محترمہ کا نکاح نامہ 
ان شاء اللہ ہم حسب توفیق ماہانہ تعاون بھیجیں گے ۔
ہم سے رابطہ کا طریقہ:
03024056187
ای میلialhusainwy@gmail.com
آپ کی دعاوں کا محتاج
محمد ابراہیم بن بشیر الحسینوی 
مدیر ابن حنبل انٹرنیشنل ٹرسٹ
نوٹ:معاونین حسب استطاعت تعاون فرماکر اپنے لیے صدقہ جاریہ بنائیں۔
ڈونیشن کے لیے طریقہ کار کے لیے اس پر کلک کریں 

Thursday 23 February 2017

نیا پروجیکٹ :شرح صحیح البخاری للشیخ المحدث النقاد عبدالرحمن الضیاء حفظہ اللہ


استاد محترم موجودہ دورکے بہت بڑے محدث ہیں ۔اللہ تعالی نے ہر فن میں رسوخ عطافرمایا ہے ۔وہ جہاں حافظ محمد محدث گوندلوی رحمہ اللہ اور حافظ عبدالمنان محدث نورپوری رحمہ اللہ کے شاگرد ہیں وہاں انھوں نے عرب کے کبار محدثین( جن امام ناصر الدین البانی رحمہ اللہ بھی ہیں) سے بھی استفادہ کیا ہے ۔الحمدللہ ۔
شیخ محترم اب تک کئی بار صحیح بخاری پڑھا چکے ہیں ۔اللہ تعالی کی خاص توفیق سے بندہ ناچیز نے اپنے بھتیجے مولانا احسان یوسف الحسینوی حفظہ اللہ کو شیخ صاحب کے پاس جھنگ صحیح بخاری پڑھنے کے لیے بھیجا اور ساتھ تنبیہ کی کہ مکمل بخاری ریکارڈ کرنی ہے ۔انھوں نے ایسا ہی کیا ۔
شیخ محترم نے نہایت تفصیل کے ساتھ صحیح بخاری کے ایک ایک لفظ پر محدثانہ اور فقیہانہ بحث کی ۔جو مکمل ریکارڈنگ کی صورت میں ہمارے پاس محفوظ ہے ۔اور اس کو شائع کرنے کا عزم مصمم ہے ۔ان شاء اللہ ۔ایک مستقل ٹیم اس کام پر لگادی ہے ۔امید واثق ہے کہ پانچ ماہ میں یہ شرح رجسٹروں پر منتقل ہو جائے گی پھر اس کی کمپوزنگ اور طباعت کے مراحل شروع کئے جائیں گے ان شاء اللہ ۔یہ شرح دس سے زیادہ جلدوں پر مشتمل ہو گی ۔تمام قارئین سے ہمارے اس عظیم پروجیکٹ کے لیے خصوصی دعاکی گزارش ہے کہ اللہ تعالی ہم جیسے ناتواں اور کمزور بندوں سے یہ عظیم خدمت لے لے اور اس کے اخراجات( لاکھوں روپے کا بجٹ )خزانہ غیب سے مہیا فرمائے ۔آمین
آپ کی دعاؤں کا محتاج :محمد ابراہیم بن بشیر الحسینوی 

Wednesday 22 February 2017

ابن حنبل انٹرنیشنل ٹرسٹ ۔تعاون درکار ہے


سارے کام اللہ تعالی کی توفیق و نصرت سے ہی ہوتے ہیں الحمدللہ اخلاص سے بنائے ہوئے تمام منصوبے اللہ تعالی مکمل 
کرتے ہیں ۔آپ بھی صدقات ،خیرات اور اپنے مال کے ذریعے  ٹرسٹ کے ساتھ تعاون کریں ۔
ٹرسٹ کے ساتھ تعاون بھیجنے کے لیے درج ذیل طریقے اختیار کرنا ممکن ہیں 

ڈونیش بذریعہ موبی کیش ۔اکاونٹ03024056187
ڈونیشن بذریعہ ایزی پیسہ 03024056187۔شناختی کارڈ:3510229087223
ڈونیشن بذریعہ پے پال
کریڈٹ کارڈز ہولڈرز، بیرون ملک مقیم اور پے پال اکاؤنٹ رکھنے والے حضرات اب پے پال کے ذریعے سے بھی ہمیں ڈونیشن بھیج سکتے ہیں۔ https:paypal.me/ahmadbinhanbal
ڈونیشن بذریعہ ویسٹرن یونین: محمدابراہیم بن بشیر احمد 03024056187۔شناختی کارڈ:3510229087223


چیئر مین ابن حنبل انٹرنیشنل ٹرسٹ:فضیلۃ الشیخ محمد ابراہیم بن بشیر الحسینوی حفظہ اللہ 
الداعی الی الخیر:زاہد بلال معان مدیر 

ابن حنبل انٹرنیشنل ٹرسٹ کے شعبہ جات

ابن حنبل انٹرنیشنل ٹرسٹ 
کے تحت چلنے والے ادارے 
اس میں بیرونی شہروں اور دیہاتوں کے طلبہ زیر تعلیم ہیں شعبہ حفظ القرآن اور درس نظامی اور سکول کی تعلیم کی کلاسز جاری ہیں  ۔اساتذہ کی ٹیم ہمہ وقت طلبہ کی بہترین تعلیم و تربیت کے لیے جامعہ میں موجود ہے ۔
طلبہ کے کھانے ،رہائش اور علاج و معالجہ کے اخرجات جامعہ ذمے ہیں ہیں۔
اس کے تحت کئی ایک آن لائن کلاسز جاری ہیں 
ابن حنبل آن لائن یونیورسٹی کی سالانہ رپورٹ
جنوری 2016سے اس کا افتتاح کیا گیا اور ایک سال میں درج ذیل کورسز کروائے گئے
دورہ علوم حدیث 
دورہ عقیدہ
دورہ نحو
دورہ دفاع صحابہ
دورہ دفاع حدیث
دورہ تفسیر جاری ہے 
دورہ سنن الترمذی شروع کیا جارہاہے.
ان شاء اللہ جلد ہی دورہ صحیح بخاری بھی شروع کیا جائے گا .
یہ جان کر احباب کو خوشی ہو گی کہ ھمارےبعض دورہ جات کا دیگر زبانوں میں ترجمہ بھی کیا جاتا ہے .
اور کئی ممالک سے مردو خواتین ان سے فائدہ اٹھا رہے ہیں .اللہ تعالی قبول فرما لے آمین
نوٹ:اب دورہ جات کے لیے کئی ایک قابل شیوخ کرام کو مقرر کیا گیا ہے .
فائدہ:کورسز کے علاوہ ھمارا آن لائن فتاوی بھی کئی سالوں سے فعال ہے .آپ تنگ کیے بغیر ھم سے رابطہ کرسکتے ہیں
سکائپ:ibrahim.alhusainwy
وٹس اپ:00923024056187
ای میل:ialhusainwy@gmail.com
تنبیہ: اگر کسی وقت جواب میں تاخیر ہو تو عذر سمجھ کر معاف کردیا کریں اور دینی کثرت مشاغل کا سبب تصور کیا کریں
.دعا: اللہ تعالی ہمارا حامی و ناصر ہو اور دینی کاوشوں کو قبول فرمائے آمین 
دورہ جات کی فیس:ان اجری الا علی اللہ کے تحت اس کی مزدوری اللہ تعالی سے لینی ہے.
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
الحمدللہ نادر و نایاب کتب شائع کی جاتی ہیں ابھی تک درج ذیل کتب شائع کی جا چکی ہیں ۔
رسالہ نجاتیہ لفاخر زائر الہ آبادی 
اصول السنہ للحمیدی 
مجموعہ مقالات اصول السنہ لامام احمد بن حنبل
عقیدۃ السلف واصحاب الحدیث لامام الصابونی 
تخریج و تحقیق کے اصول و ضوابط لابراہیم بن بشیر الحسینوی
نصیحتیں میرے اسلاف کی لابراہیم بن بشیر الحسینوی حصہ اول
نکاح و طلاق کے اصول و ضوابط لاحسان الحق ھاشمی 
شرعی احکام کا انسائیکلو پیڈیا لابراہیم بن بشیر الحسینوی 
بالوں کا معاملہ لابراہیم بن بشیر الحسینوی ناشر مسلم پبلی کیشنز 
خرید و فروخت سے پہلے پچاس بنیادی اصول لابراہیم بن بشیر الحسینوی 
اور درج ذیل کتب زیر طبع ہیں 
 بدیع التفاسیر از شیخ العرب والعجم بدیع الدین شاہ راشدی رحمہ اللہ
منحۃ الباری شرح صحیح البخاری من افادات شیخ الاسلام حافظ محمد گوندلوی رحمہ اللہ مرتب تلمیذ الشیخ ,شیخ الحدیث محمد رمضان السلفی حفظہ اللہ
مترجم الابانہ عن اصول الدیانہ لامام اشعری رحمہ اللہ .
مکاتیب نزیریہ لسید محمد نذیرحسین محدث دہلوی                        
تاریخ اہل الحدیث لشیخ احمد دہلوی مدنی رحمہ اللہ
۔
کفالۃ الیتامی 
ا سی طرح بعض غریب اور یتیم بچوں کی کفالت بھی کرنے کی اللہ تعالی توفیق دیتا رہتا ہے ۔
اس وقت الہ آباد سے ایک باجی صاحبہ کے خاوند محنتی مزدوری کرتے تھے وہ اچانک وفات پاگئے ان کے پانچ بچےہیں 
ان کی کفالت الحمدللہ جاری ہے ۔جامعہ میں زیر تعلیم بعض یتیم بچوں کی مکمل کفالت بھی کی جاتی ہے
اس شعبہ کی تفصیلات کے لیےا س پر کلک کریں 
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 
چیئر مین ابن حنبل انٹر نیشنل ٹرسٹ 
محمد ابراہیم بن بشیر الحسینوی 
0092 3024056187وٹس اپ



ایڈریس

دفترجامعہ امام احمد بن حنبل سوہڈل آباد ،بائی پاس چوک سٹی قصور 
دفتر صدائے قلم :مین بازار قادر آباد روڈ سٹی قصور
دفتر سلفی ریسرچ انسٹیٹیوٹ ۔حسین خانوالہ ہٹھار تحصیل و ضلع قصور 
0092 3024056187
ای میل :ialhusainwy@gmail.com

ابن حنبل انٹر نیشنل ٹرسٹ کے ساتھ تعاون کے لیے یہاں کلک کریں 

ماہنامہ صدائے قلم فروری 2017ء

آن لائن دورہ سنن الترمذی

ابن حنبل آن لائن یونیورسٹی کے زیراہتمام 
دورہ سنن الترمذی یکم دسمبر سے شروع ہورہا ہے جس میں ہرہر راوی پر جرح وتعدیل کے لحاظ سے بحث .متن حدیث کی وضاحت اور فقہی مسائل پر راجح کی نشاندہی کے ساتھ ساتھ بہت کچھ علمی و تحقیقی فوائد زیر بحث لائے جائیں گے ان شاء اللہ
تدریس کے فرائض شیخ ابراہیم بن بشیر الحسینوی سرانجام رہے ہیں ۔کلاس روم جوائن کرنےکے لیے اس لنک https://chat.whatsapp.com/8PgiokOU7UvD65u7AWjvlM
پر کلک کر کریں.
مدت کورس ایک سال ہے ان شاء اللہ .کلاس روم میں سنجیدگی کا مظاہرہ کریں ان شاء اللہ .بہت کچھ سیکھنے کو ملے گا.
دعا گو: زاھد بلال
معاون مدیر ابن حنبل آن لائن یونیورسٹی و مدیر جامعہ امام احمد بن حنبل سٹی قصور
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 آن لائن دورہ سنن ترمذی خصوصیات
1سند کے ہر ہر راوی پر جرح وتعدیل کے لحاظ سے بحث
2سلیس عام فہم اردو ترجمہ
3اختلافی مسائل میں راجح کی نشاندہی
4 حدیث اور جرح و تعدیل کے اصولوں پر بحث 
آئیں حدیث اور علوم حدیث کی کلاس سے فائدہ اٹھائیں خود تشریف لائیں اور دوست احباب کو اس میں شرکت کی دعوت دیں.
ابن حنبل ٹیلی گرام چینل
https://telegram.me/ihalu

مدرس 
ابراہیم بن بشیر الحسینوی

خرید و فروخت سے پہلے 50 بنیادی اصول